سندھ میں نیپا وائرس سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر جاری کردی گئی ہے۔

سندھ حکومت نے صوبے بھر کے ہسپتالوں کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے کہ نیپا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کی جائیں سندھ کے ڈائریکٹر ہیلتھ کی جانب سے یہ ایڈوائزری میڈیکل سپریڈنٹ ڈائریکٹر اور محکمہ لائف سٹاک کو جاری کی گئی ہے۔
نیپا وائرس انسانوں اور جانوروں کے درمیان تیزی سے پھیل جاتا ہے اس وائرس کی علامات بھی جاری کر دی گئی ہے جس میں بخار سر درد جسم میں درد اور سنگین صورتوں میں کوما انسان کو ہو جاتا ہے۔
نیپا وائرس سب سے پہلے 1998 میں سنگاپور اور ملیشیا میں سامنے ایا تھا یہ وائرس چمکادروں اور خنزیروں کے جسمانی ملاپ کے ساتھ رابطے کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہو جاتا ہے سائنس دانوں کو اس بات پر شک کہہ کے نیپا ہزاروں سال سے اڑتی ہوئی لومڑیوں کے درمیان موجود ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ چمکادروں سے ایک تبدیل شدہ ہونے والا تناؤ نکلے گا۔
اس وائرس کو روکنے کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے اور اس میں تقریبا 70 فیصد کے درمیان موت کی شرح ہے معمول کا علاج ڈاکٹر دیکھ بھال کر کرتے ہیں۔